white arrow up icon 7 میں سے 10

اے پی اے سی میں چھوٹے کاروباروں کو سائبر حملوں کے خطرات کا سامنا رہا ہے

hand on keyboard and mouse
1 میں سے 3

دنیا کے مجموعی سائبر حملوں میں سے ایک تہائی اس خطے میں ہوتا ہے

سائبر ہائیجین ٹریننگ سائبر کلینکس پالیسی اور تحقیق
ہمارے بارے میں

کم خدمات یافتہ کمیونٹیز کے لیے سائبر سیکیورٹی کو مضبوط بنانا

اے پی اے سی سائبر سیکیورٹی فنڈ ایشیا فاؤنڈیشن کا ایک اقدام ہے، جسے گوگل کی فلاحی شاخ Google.org کی معاونت حاصل ہے، جس کا مقصد پورے ایشیا بحرالکاہل میں جامع اور پائیدار سائبر سیکیورٹی نظام تشکیل دینا ہے۔ سائبر ہائیجین ٹریننگ، پالیسی ریسرچ اور اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت کے ذریعے، یہ پروگرام مائیکرو اور چھوٹے کاروباروں، غیر منافع بخش اداروں اور سماجی انٹرپرائزز کو اپنی سائبر مضبوطی بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔ یہ پروگرام 20 سے زائد یونیورسٹی پر مبنی سائبر کلینکس قائم کر کے طویل المدتی صلاحیتوں میں بھی سرمایہ کاری کرتا ہے، تاکہ رسائی میں توسیع ہو اور خطے میں سائبرسیکیورٹی افرادی قوت کو فروغ ملے۔ یہ اقدام 13 ممالک تک پھیلا ہوا ہے، جن میں آسٹریلیا، بنگلہ دیش، بھارت، انڈونیشیا، جاپان، کوریا، ملائیشیا، پاکستان، فلپائن، سنگاپور، سری لنکا، تھائی لینڈ اور ویتنام شامل ہیں۔



Curve white arrow icon ایشیا اور بحرالکاہل میں سائبر سیکیورٹی

شریک ممالک

13 ممالک کی نمائندگی جو ایک محفوظ ڈیجیٹل مستقبل کے لیے متحد ہیں: آسٹریلیا، بنگلہ دیش، بھارت، انڈونیشیا، جاپان، ملائیشیا، پاکستان، فلپائن، سنگاپور، جنوبی کوریا، سری لنکا، تھائی لینڈ اور ویتنام۔

01 Australia circle flag icon
آسٹریلیا
02 Bangladesh circle flag icon
بنگلہ دیش
03 India circle flag icon
بھارت
04 Indonesia circle flag icon
انڈونیشیا
05 Japan circle flag icon
جاپان
06 Malaysia circle flag icon
ملائیشیا
07 Pakistan circle flag icon
پاکستان
08 Philippines circle flag icon
فلپائن
09 Singapore circle flag icon
سنگاپور
10 South Korea circle flag icon
جنوبی کوریا
11 Sri Lanka circle flag icon
سری لنکا
12 Thailand circle flag icon
تھائی لینڈ
13 Vietnam circle flag icon
ویتنام
Curve line

ایشیا بحرالکاہل میں سائبر مضبوطی کو فروغ دینا

189,691

اب تک تربیت یافتہ شرکاء

157,221

13 ممالک میں تربیت یافتہ تنظیمیں

91.9%

MSMEs

81%

NGOs، NPOs اور دیگر

228k

سائبر کلینک کے تربیت یافتہ طلبہ

20+

ایشیا بحرالکاہل میں یونیورسٹی پر مبنی سائبر کلینکس

46.4% مرد   53.3% خواتین

ACF کی تربیتوں میں متوازن شرکت

تفصیلی جائزہ

اے پی اے سی سائبر سیکیورٹی فنڈ پروگرام کا جامع جائزہ

علاقائی بصیرت میں اضافہ
پالیسی اور تحقیق
Graph chart graphic
پروگرام کی تصاویر
ملٹی میڈیا گیلری
Image gallery graphic
تازہ ترین میڈیا کوریج
تازہ خبریں
Computer monitor and book graphic
آگے کیا ہے
تازہ ترین تقاریب
Handshake from monitor screen graphic
وسائل
وسیع مطبوعات
Publication articles graphic
آگے کیا ہے

تازہ ترین تقاریب

سنگاپور
Cyber Basics

10–12 جولائی 2025

سنگاپور
Secure Dev Asia

10–12 اگست 2025

ملائیشیا
Cyber Shield Summit

10–12 مئی 2025

ٹوکیو
Asia Cloud Sec

10–12 جولائی 2025

انڈونیشیا
Data Defense Asia

10–12 اگست 2025

سری لنکا
Boosting Cyber Tools
Background colour

کامیابی کی کہانیاں

اے پی اے سی سائبر سیکیورٹی فنڈ کے ذریعے مقامی کاروباری، غیر منافع بخش ادارے اور تعلیم دان عملی سائبر سیفٹی مہارتیں حاصل کر رہے ہیں۔ ان کی کہانیاں حقیقی تبدیلی کو اجاگر کرتی ہیں — کمیونٹی کے ڈیٹا کے تحفظ سے لے کر ڈیجیٹل ذمہ داری کی ثقافت کو فروغ دینے تک۔

لیونگ وئے ویتنام میں Dato نامی ایک سوشل انٹرپرائز چلاتی ہیں جو 500 سے زائد نسلی اقلیتی گھرانوں کے ساتھ مل کر جڑی بوٹیاں اور مصالحہ جات تیار کرتی ہے۔ شروع میں وہ سمجھتی تھیں کہ سائبر سیکیورٹی صرف بڑی کمپنیوں کے لیے اہم ہے اور ان کی ترجیح آن لائن مارکیٹنگ کے لیے ڈیجیٹل ٹولز سیکھنا تھی۔ لیکن اہم گاہکوں کے ڈیٹا کے گم ہونے کے قریب پہنچ جانے کے بعد انہیں اپنی کمزوری کا احساس ہوا اور انہوں نے اے پی اے سی سائبر سیکیورٹی فنڈ کی ٹریننگ میں شمولیت اختیار کی۔ وہاں انہیں معلوم ہوا کہ چھوٹی چھوٹی کمزوریاں بھی ان کے کاروبار اور شراکت داروں کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔ انہوں نے فِشنگ کی کوششوں کو پہچاننا، دوہری توثیق (2FA) فعال کرنا اور عملے کے لیے محفوظ فائل شیئرنگ کے طریقے اپنانا سیکھا۔ ان تبدیلیوں کے ساتھ انہوں نے نہ صرف اپنے کاروبار کی سیکیورٹی مضبوط کی بلکہ اپنی ٹیم کے ساتھ اندرونی سیشنز کے ذریعے یہ سیکھ بھی شیئر کی۔ آج وئے سائبر سیکیورٹی کو ترقی اور پائیداری کی بنیادی شرط سمجھتی ہیں، تاکہ ان کا انٹرپرائز اور اس کے ساتھ جڑے گھرانے ڈیجیٹل معیشت میں محفوظ انداز سے ترقی کر سکیں۔

Luong profile image
لیونگ وئے
Dato سوشل انٹرپرائز، کن توم ، ویتنام

جیسمن بیگم، جو بنگلہ دیش کے شہر کھلنا میں Jihad Store نامی چھوٹا کاروبار چلاتی ہیں، ای میل کے لیے جی میل اور ادائیگیوں کے لیے bKash پر انحصار کرتی تھیں، لیکن انہیں کمزور پاس ورڈز کے خطرات کا زیادہ ادراک نہیں تھا۔ جیسے جیسے ان کا کاروبار آن لائن بڑھنے لگا، اکاؤنٹس کے ہیک ہونے کا خوف بھی بڑھ گیا۔ خود کو محفوظ بنانے کی خواہش میں انہوں نے اے پی اے سی سائبر سیکیورٹی فنڈ کی ٹریننگ میں حصہ لیا۔ انہیں احساس ہوا کہ سائبر سیکیورٹی صرف بڑی کمپنیوں کے لیے نہیں بلکہ ان جیسے کاروباری افراد کے لیے بھی ضروری ہے۔ پروگرام کے ذریعے انہوں نے مضبوط اور منفرد پاس ورڈ بنانا اور دوہری توثیق فعال کرنا سیکھا۔ ان سادہ اقدامات نے انہیں اپنے ڈیجیٹل ٹولز کو محفوظ انداز سے استعمال کرنے کا اعتماد دیا۔ اب وہ اپنی کمیونٹی کی دیگر خواتین کو بھی اکاؤنٹس محفوظ بنانے اور آن لائن فراڈ سے بچنے کے طریقے سکھا رہی ہیں۔ جیسمن کے مطابق یہ ٹریننگ ان کے لیے ذہنی سکون کا سبب بنی ہے، جس کی بدولت اب وہ بغیر خوف کے اپنے گاہکوں کی خدمت پر توجہ دے سکتی ہیں۔

Jesmin profile image
جیسمن بیگم
Jihad Store، کھلنا ، بنگلہ دیش

جوسنا اختر، جو راجشاہی کی ایک ای کامرس کاروباری ہیں، کو ایک بار فون کال موصول ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ انہوں نے بڑی نقد رقم کا انعام جیتا ہے۔ خود کو بینک افسر ظاہر کرنے والے شخص نے انعام کی کارروائی کے لیے ان سے ان کے موبائل والٹ کا پن مانگا۔ جوسنا پرجوش تو تھیں لیکن غیر یقینی کی کیفیت میں بھی مبتلا تھیں، اور تقریباً اپنی تفصیلات شیئر کرنے والی تھیں کہ انہیں شک ہوا کہ یہ فراڈ ہو سکتا ہے۔ اس تجربے نے انہیں ہلا کر رکھ دیا اور انہوں نے اے پی اے سی سائبر سیکیورٹی فنڈ کی ٹریننگ میں شمولیت اختیار کی۔ پہلے وہ سمجھتی تھیں کہ وہ ایسے فراڈ پر قابو نہیں پا سکتیں، لیکن ٹریننگ کے دوران انہیں خود کو محفوظ رکھنے کے بہت سے عملی طریقے معلوم ہوئے۔ انہوں نے فِشنگ کالز کو پہچاننا، مشکوک نمبرز کو بلاک کرنا اور اکاؤنٹس کی سیکیورٹی مضبوط بنانا سیکھا۔ نئی معلومات کے ساتھ وہ آئندہ دھوکے سے بچنے کے قابل ہو گئیں اور اپنے پڑوسیوں اور دیگر کاروباری افراد کو بھی ایسے فراڈ سے خبردار کرنے لگیں۔ آج جوسنا اس ٹریننگ کو اپنی زندگی کا ایک اہم موڑ قرار دیتی ہیں — جو ایک بڑے مالی نقصان کا سبب بن سکتا تھا، وہ ان کے لیے اعتماد بنانے اور کمیونٹی کے ساتھ حفاظتی حکمت عملیاں بانٹنے کا موقع بن گیا۔

Josna profile image
جوسنا اختر
راجشاہی، چھوٹا ای کامرس کاروبار ، بنگلہ دیش